Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_08637e5f3386fd4da0e2865d1280b09d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نئی جستجو کا المیہ - باقر مہدی کی شاعری - Darsaal

نئی جستجو کا المیہ

تخیل کی اونچی اڑانوں سے آگے

جہاں خواب ٹوٹے پڑے ہیں

مری آرزو تھی وہاں جا کے دیکھوں

رفیقوں رقیبوں کے چہرے

مری ہر بغاوت پہ ہنستے رہے ہیں

میں رفتار کے دائرے توڑ کر

خدا سے پرے جا چکا ہوں

فرشتوں کی پہلی بغاوت کا منظر مجھے یاد آیا

کچھ ایسا لگا جیسے آدم کا سارا المیہ

نئی جستجو کے سہارے ہمیشہ رہے گا

ہر اک بار باغی نئے بن کے

وہ داستاں پھر سے دہرا رہے ہیں

خود ابلیس حیران ہے

خیر و شر کی نئی کش مکش میں الجھ کر ہر اک بار یہ سوچتا ہے

''خدایا! میں مظلوم ہوں

میری فطرت میں جو سرکشی تھی وہ آدم سے تھی

تیرا بندہ ہوں عاجز ہوں تو رحم کر

دیکھ ایک مدت سے آدم کے بیٹے

تجھے اور مجھے بھول کر

صرف بے نام بے سود سے جستجو کے سہارے بڑھے جا رہے ہیں

انہیں تیری رحمت تیرا قہر کچھ بھی ڈراتا نہیں

مجھے آج پہلی دفعہ ڈر لگا ہے

کہیں یہ مجھے اور تجھے قید کر کے

صرف تخلیق کے جرم میں وہ سزا دیں

جس کو لاکھوں برس سے یہ سہتے چلے آ رہے ہیں!''

(984) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nai Justuju Ka Alamiya In Urdu By Famous Poet Baqar Mehdi. Nai Justuju Ka Alamiya is written by Baqar Mehdi. Enjoy reading Nai Justuju Ka Alamiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqar Mehdi. Free Dowlonad Nai Justuju Ka Alamiya by Baqar Mehdi in PDF.