Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd6c25cd702d2da2b279e82821463bfa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیمک - باقر مہدی کی شاعری - Darsaal

دیمک

خون کا ہر اک قطرہ جیسے

دیمک بن کر دوڑے

ناکامی کے زہر کو چاٹے

درد میں گھلتا جائے

چھلنی جسم سے رستے لیکن

ارمانوں کے رنگ

جن کا روپ میں آنا مشکل

اور جب بھی الفاظ میں ڈھل کر

کاغذ پر بہہ نکلے

خاکے تصویروں کے بنائے

آنکھیں تارے ہاتھ شعاعیں

دل ایک صدف ہے جس میں

کتنے سچے موتی بھرے ہوئے ہیں

باہر آتے ہی یہ موتی

شبنم بن کر اڑ جاتے ہیں

جیسے اپنا کھویا سورج ڈھونڈ رہے ہیں

میں اپنے انجام سے پہلے

شاید اک دن

ان خاکوں میں رنگ بھروں گا

یہ بھی تو ممکن ہے لیکن

میں بھی اک خاکہ بن جاؤں

جس کو دیمک چاٹ رہی ہو

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dimak In Urdu By Famous Poet Baqar Mehdi. Dimak is written by Baqar Mehdi. Enjoy reading Dimak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqar Mehdi. Free Dowlonad Dimak by Baqar Mehdi in PDF.