Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2586a908327dc55a70a5b8f4c8c3dd18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نئے سمے کی کوئل - بقا بلوچ کی شاعری - Darsaal

نئے سمے کی کوئل

پھیل رہی ہے چاروں جانب

نئے سمے کی سندر خوشبو

آنے والے کل کی قسمت

نہ میں جانوں نہ جانے تو

سبزہ رنگت تتلی جگنو

جانے کب سے چمک رہے ہیں

پیڑ کی ہر اک شاخ پہ آنسو

اور اس پیڑ کی اک ڈالی پر

کوئل کرتی جائے کو کو

کوئل کرتی جائے کو کو

دیکھتی جائے یونہی ہر سو

وقت کو جاتے دیکھ رہی ہے

اور یہ بیٹھی سوچ رہی ہے

گزرے سال نے کیا بخشا ہے

اگلے سمے میں کیا لکھا ہے

پچھلے سال کے باشندے تو

اب بھی سزائیں کاٹ رہے ہیں

اک دوجے کے سوگ میں بیٹھے

اپنے لہو کو چاٹ رہے ہیں

دیکھیں اگلے سال میں کیا ہو

پیڑ کی شاخوں پر کیا ہوگا

شبنم تارے جگنو آنسو

کوئل بیٹھی سوچ رہی ہے

وقت کو جاتے دیکھ رہی ہے

کوئل کرتی جائے کو کو

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nae Samay Ki Koyal In Urdu By Famous Poet Baqa Baluch. Nae Samay Ki Koyal is written by Baqa Baluch. Enjoy reading Nae Samay Ki Koyal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqa Baluch. Free Dowlonad Nae Samay Ki Koyal by Baqa Baluch in PDF.