Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7047b1b9528ed1f3ec64cf23ffbd3c99, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ماں - بقا بلوچ کی شاعری - Darsaal

ماں

وہ کون ہے جو اداس راتوں کی چاندنی ہیں

کئی دعائیں لبوں پہ لے کر

ملول ہو کر

بھلا کے ساری تھکان دن کی

یہ سوچتی ہے

کہ میں نہ جانے ہزار میلوں پرے جو بیٹھا ہوں

کس طرح ہوں

وہ کون ہے جو اداس راتوں کے رت جگے میں

دعاؤں کی مشعلیں جلانے کھڑی ہوئی ہے

دعائیں جس کی مرے لئے ہیں

میں ان دعاؤں کے زیر سایہ

زمین سے آسمان کی جانب یوں محو پرواز ہوں کہ جیسے

بشر گزیدہ خدا سے ملنے کو جا رہا ہو

پھر ایک لمحے کو میرے اندر سے اتنی آوازیں گونجتی ہیں

میں ان سے برسوں سے آشنا ہوں

یہ ہاتھ جو کہ بلند ہو کر لرز رہے ہیں

یہ ہاتھ میرے لیے تحفظ کا استعارہ

یہ ہاتھ میرے لیے جہاں کی

ہزار خوشبو سے بالاتر ہیں

یہی تو ہیں وہ جنہوں نے مجھ کو

قدم اٹھانا قدم بڑھانا سکھا دیا ہے

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Man In Urdu By Famous Poet Baqa Baluch. Man is written by Baqa Baluch. Enjoy reading Man Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqa Baluch. Free Dowlonad Man by Baqa Baluch in PDF.