لوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں

لوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں

زندگی تیرے چراغوں میں اجالے کم ہیں

بد سلوکی بھی نکل آئی ہے زندانوں سے

بد زبانوں کی زبانوں پہ بھی تالے کم ہیں

مے کشی کے لیے نایاب ہیں جو صدیوں سے

چشم ساقی نے وہی جام اچھالے کم ہیں

تو نے بزدل تو بنائے ہیں بہت سے لیکن

مرے مالک تری دنیا میں جیالے کم ہیں

راہ پرخار سے ڈرتا ہے ابھی تو آذرؔ

ایسا لگتا ہے تیرے پاؤں میں چھالے کم ہیں

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Log Bhuke Hain Bahut Aur Niwale Kam Hain In Urdu By Famous Poet Balwan Singh Azar. Log Bhuke Hain Bahut Aur Niwale Kam Hain is written by Balwan Singh Azar. Enjoy reading Log Bhuke Hain Bahut Aur Niwale Kam Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balwan Singh Azar. Free Dowlonad Log Bhuke Hain Bahut Aur Niwale Kam Hain by Balwan Singh Azar in PDF.