Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d30c516a256ffd0d3fd554d43ef65a5c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شاید - بلراج کومل کی شاعری - Darsaal

شاید

کچھ لوگ

جو میرے دل کو اچھے لگتے تھے

عمروں کے ریلے میں آئے

اور جا بھی چکے

کچھ دھندوں میں مصروف ہوئے

کچھ چوہا دوڑ میں جیتے گئے

کچھ ہار گئے

کچھ قتل ہوئے

کچھ بڑھتی بھیڑ میں

اپنے آپ سے دور ہوئے

کچھ ٹوٹ گئے کچھ ڈوب گئے

مجھ پر یہ خوف اب چھایا ہے

میں کس سے ملنے جاؤں گا

میں کس کو پاس بلاؤں گا

آندھی ہے، گرم ہوا ہے، آگ برستی ہے

کچھ دیر ہوئی

اک صورت، شبنم سی صورت

اس تپتی راہ سے گزری تھی

دو بچے پیڑ کے پتوں میں چھپ کر بیٹھے تھے

ہنستے شور مچاتے تھے

اک دوست پرانا

برسوں بعد ملا مجھ کو

اس جلتے دن کی

صبح کچھ ایسی روشن تھی

جب باد صبا وارفتہ رو

خوشبوؤں، نغموں، ننھی منی باتوں کا

انداز لیے آنگن میں چلی

میں زندہ ہوں

یہ سوچ کے خوش ہو جاتا ہوں

وہ تھوڑی دیر تو میرے پاس سے گزری تھی

وہ میرے دل میں اتری تھی

اس بے محرم سے موسم میں

شاید وہ کل بھی آئے گی

شاید وہ کل بھی میری راہ سے گزرے گی

(1481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shayad In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Shayad is written by Balraj Komal. Enjoy reading Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Shayad by Balraj Komal in PDF.