سرد، تاریک رات

اس قدر تیرہ و سرد ہرگز نہ تھا دل کا موسم کبھی

ایک پل میں خدا جانے کیا ہو گیا

چاند کی وادیوں میں اتر آئی شب!

میں وہ تنہا سبک پا مسافر تھا تکمیل کی جستجو

کھینچ لائی تھی اک روز جس کو یہاں

آرزو تھی مجھے میں زمیں کے لیے

میری طرار پرکار چشم نہاں

فاصلوں سرحدوں

وقت کے سب حصاروں کے اس پار کی

شہر امروز میں

ان گنت خوب صورت تصاویر آویزاں کر دے گی جب

دور کی ہر پر اسرار سرشار آواز میرے لہو میں اتر جائے گی

میرے دامن کو پھولوں سے بھر جائے گی

سرد سے سرد تر

ہر گھڑی ہو رہی ہے رگ و پے میں بہتے عناصر کی رو

شب گزر جائے گی

چاند کی منجمد وادیوں میں سلگتی ہوئی روشنی

صبح دم ایک پل میں امنڈ آئے گی

مجھ کو ڈر ہے مگر

ساعت نو کے ہنگام سے پیشتر

تیرہ سرد شب کا بھیانک عمل

دل کے آفاق پر

ہو نہ جائے کہیں موت تک حکمراں

ختم ہو جائے تکمیل کی داستاں!!

(1424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sard, Tarik Raat In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Sard, Tarik Raat is written by Balraj Komal. Enjoy reading Sard, Tarik Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Sard, Tarik Raat by Balraj Komal in PDF.