Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ousveg3s7mrrdheek4v21dtv85, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ننھا شہسوار - بلراج کومل کی شاعری - Darsaal

ننھا شہسوار

شہسوار

ننھا منا شہسوار

ایستادہ ہے

خمیدہ پشت پر میری

جوں ہی جھکتا ہوں

وہ ترغیب دیتا ہے

مجھے چلنے کی

آوازوں کی سرگم سے

میں چلتا ہوں

میں واماندہ قدم چلتا ہوں

وہ مہمیز کی جنبش سے کہتا ہے کہ دوڑو

اور دوڑو، تیز تر، سرپٹ چلو

باد نغمہ کار سے باتیں کرو

اس کا میں رخش رضا

تیز تر کرتا ہوں رفتار خرام

مجھ کو پہنچانا ہے آج

اس کو رنگوں تتلیوں کے دیس میں

جادو نگر میں

میرے سائے کا بھی اب شاید جہاں

منتظر کوئی نہیں

منتظر ہیں اس کے لیکن، میرے ننھے دوست کے

دیو قامت سبز وارفتہ وقار

دور تک سرگوشیاں کرتے ہوئے اشجار

رقص برگ و بار

جا رہا ہے خواب کی رفتار سے

دیوانہ وار

میرا ننھا شہسوار

(1311) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nanha Shahsawar In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Nanha Shahsawar is written by Balraj Komal. Enjoy reading Nanha Shahsawar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Nanha Shahsawar by Balraj Komal in PDF.