Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2ff162b26b57157daaa26887169dd132, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھویا کھویا اداس سا ہوگا - بلراج کومل کی شاعری - Darsaal

کھویا کھویا اداس سا ہوگا

کھویا کھویا اداس سا ہوگا

تم سے وہ شخص جب ملا ہوگا

قرب کا ذکر جب چلا ہوگا

درمیاں کوئی فاصلہ ہوگا

روح سے روح ہو چکی بد ظن

جسم سے جسم کب جدا ہوگا

پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر

سامنے کوئی مسئلہ ہوگا

ہر حماقت پہ سوچتے تھے ہم

عقل کا اور مرحلہ ہوگا

گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے

پھول آنگن میں جل چکا ہوگا

کل کی باتیں کرو گے جب لوگو

خوف سا دل میں رونما ہوگا

(1398) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khoya Khoya Udas Sa Hoga In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Khoya Khoya Udas Sa Hoga is written by Balraj Komal. Enjoy reading Khoya Khoya Udas Sa Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Khoya Khoya Udas Sa Hoga by Balraj Komal in PDF.