Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d5b19e6a42efa32a1ab1e8ae91d8a80d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے - بکل دیو کی شاعری - Darsaal

ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے

ہمیں دیکھا نہ کر اڑتی نظر سے

امیدوں کے نکل آتے ہیں پر سے

اب ان کی راکھ پلکوں پر جمی ہے

گھڑی بھر خواب چمکے تھے شرر سے

بچانے میں لگی ہے خلق مجھ کو

میں ضائع ہو رہا ہوں اس ہنر سے

وہ لہجہ ہائے دریائے سخن میں

مسلسل بنتے رہتے ہیں بھنور سے

سمندر ہے کوئی آنکھوں میں شاید

کناروں پر چمکتے ہیں گہر سے

توقع ہے انہیں اس ابر سے جو

دکھائی دے ادھر اس اور برسے

ذرا امکان کیا دیکھا نمی کا

نکل آئے شجر دیوار و در سے

رقم دل پر ہوا کیا کیا نہ پوچھو

بیاں ہونا ہے یہ قصہ نظر سے

سنبھلتے ہی نہیں ہم سے بکلؔ اب

بچے ہیں دن یہاں جو مختصر سے

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Dekha Na Kar UDti Nazar Se In Urdu By Famous Poet Bakul Dev. Hamein Dekha Na Kar UDti Nazar Se is written by Bakul Dev. Enjoy reading Hamein Dekha Na Kar UDti Nazar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bakul Dev. Free Dowlonad Hamein Dekha Na Kar UDti Nazar Se by Bakul Dev in PDF.