Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_971c4c792bd8c7e3375eb05d8da42851, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حصول منزل جاں کا ہنر نہیں آیا - بخش لائلپوری کی شاعری - Darsaal

حصول منزل جاں کا ہنر نہیں آیا

حصول منزل جاں کا ہنر نہیں آیا

وہ روشنی تھی کہ کچھ بھی نظر نہیں آیا

بھٹک رہے ہیں ابھی زیست کے سرابوں میں

مسافروں کو شعور سفر نہیں آیا

تمام رات ستارہ شناس روتے رہے

نظر گنوا دی ستارہ نظر نہیں آیا

ہزار منتیں کیں واسطے خدا کے دیے

پہ راہ راست پہ وہ راہ بر نہیں آیا

زبان شعر پہ مہر سکوت ہے اب تک

جلال صوت و سخن رنگ پر نہیں آیا

وہ تک رہے ہیں ازل سے فراز گردوں پر

نظر کسی کو بھی نجم سحر نہیں آیا

ہمارے شہر کے ہر سنگ باز سے یہ کہو

ہماری شاخ شجر پر ثمر نہیں آیا

ہر ایک موڑ پہ ہم نے بہت صدائیں دیں

سفر تمام ہوا ہم سفر نہیں آیا

دیار غیر میں میرا وہ سرپھرا بیٹا

گیا ہے گھر سے تو پھر لوٹ کر نہیں آیا

(2100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husul-e-manzil-e-jaan Ka Hunar Nahin Aaya In Urdu By Famous Poet Bakhsh Layalpuri. Husul-e-manzil-e-jaan Ka Hunar Nahin Aaya is written by Bakhsh Layalpuri. Enjoy reading Husul-e-manzil-e-jaan Ka Hunar Nahin Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bakhsh Layalpuri. Free Dowlonad Husul-e-manzil-e-jaan Ka Hunar Nahin Aaya by Bakhsh Layalpuri in PDF.