Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_42005bf610400b4f246b80fba809d6ca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے - بہادر شاہ ظفر کی شاعری - Darsaal

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

یہ جدائی نہیں تو پھر کیا ہے

ہو ملاقات تو صفائی سے

اور صفائی نہیں تو پھر کیا ہے

دل ربا کو ہے دل ربائی شرط

دل ربائی نہیں تو پھر کیا ہے

گلہ ہوتا ہے آشنائی میں

آشنائی نہیں تو پھر کیا ہے

اللہ اللہ رے ان بتوں کا غرور

یہ خدائی نہیں تو پھر کیا ہے

موت آئی تو ٹل نہیں سکتی

اور آئی نہیں تو پھر کیا ہے

مگس قاب اغنیا ہونا ہے

بے حیائی نہیں تو پھر کیا ہے

بوسۂ لب دل شکستہ کو

مومیائی نہیں تو پھر کیا ہے

نہیں رونے میں گر ظفرؔ تاثیر

جگ ہنسائی نہیں تو پھر کیا ہے

(1074) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai In Urdu By Famous Poet Bahadur Shah Zafar. Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai is written by Bahadur Shah Zafar. Enjoy reading Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bahadur Shah Zafar. Free Dowlonad Wan Rasai Nahin To Phir Kya Hai by Bahadur Shah Zafar in PDF.