Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_20ed875ad847d8897d9d353b06746738, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ دو دشنام ہم کو اتنی بد خوئی سے کیا حاصل - بہادر شاہ ظفر کی شاعری - Darsaal

نہ دو دشنام ہم کو اتنی بد خوئی سے کیا حاصل

نہ دو دشنام ہم کو اتنی بد خوئی سے کیا حاصل

تمہیں دینا ہی ہوگا بوسہ خم روئی سے کیا حاصل

دل آزاری نے تیری کر دیا بالکل مجھے بیدل

نہ کر اب میری دل جوئی کہ دل جوئی سے کیا حاصل

نہ جب تک چاک ہو دل پھانس کب دل کی نکلتی ہے

جہاں ہو کام خنجر کا وہاں سوئی سے کیا حاصل

برائی یا بھلائی گو ہے اپنے واسطے لیکن

کسی کو کیوں کہیں ہم بد کہ بدگوئی سے کیا حاصل

نہ کر فکر خضاب اے شیخ تو پیری میں جانے دے

جواں ہونا نہیں ممکن سیہ روئی سے کیا حاصل

چڑھائے آستیں خنجر بکف وہ یوں جو پھرتا ہے

اسے کیا جانے ہے اس عربدہ جوئی سے کیا حاصل

عبث پنبہ نہ رکھ داغ دل سوزاں پہ تو میرے

کہ انگارے پہ ہوگا چارہ گر روئی سے کیا حاصل

شمیم زلف ہو اس کی تو ہو فرحت مرے دل کو

صبا ہووے گا مشک چیں کی خوشبوئی سے کیا حاصل

نہ ہووے جب تلک انساں کو دل سے میل یک جانب

ظفرؔ لوگوں کے دکھلانے کو یکسوئی سے کیا حاصل

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Do Dushnam Hum Ko Itni Bad-KHui Se Kya Hasil In Urdu By Famous Poet Bahadur Shah Zafar. Na Do Dushnam Hum Ko Itni Bad-KHui Se Kya Hasil is written by Bahadur Shah Zafar. Enjoy reading Na Do Dushnam Hum Ko Itni Bad-KHui Se Kya Hasil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bahadur Shah Zafar. Free Dowlonad Na Do Dushnam Hum Ko Itni Bad-KHui Se Kya Hasil by Bahadur Shah Zafar in PDF.