Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c85ea32c5194532470fee88ff25d1f1a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قدموں سے اتنا دور کنارہ کبھی نہ تھا - بدر عالم خلش کی شاعری - Darsaal

قدموں سے اتنا دور کنارہ کبھی نہ تھا

قدموں سے اتنا دور کنارہ کبھی نہ تھا

نا قابل عبور یہ دریا کبھی نہ تھا

تم سا حسیں ان آنکھوں نے دیکھا کبھی نہ تھا

لیکن یہ سچ نہیں کوئی تم سا کبھی نہ تھا

ہے ذکر یار کیوں شب زنداں سے دور دور

اے ہم نشیں یہ طرز غزل کا کبھی نہ تھا

کمرے میں دل کے اس کے علاوہ کوئی نہیں

حیران ہوں کہ ایسا اندھیرا کبھی نہ تھا

کس نے بساط بحث کے مہرے بدل دیئے

تنہا تو تھا وہ پہلے بھی گونگا کبھی نہ تھا

امروز انتظار کا فردا تو کل بھی ہے

اندوہ امشبی کا سویرا کبھی نہ تھا

ہر ذہن میں ہمیشہ سلگتا ہے یہ سوال

آخر ہوا وہ کیوں جسے ہونا کبھی نہ تھا

دیوانہ تھا بھٹک گیا گم ہو گیا ہے قیس

خالی مگر کجاوۂ لیلیٰ کبھی نہ تھا

کل بھی اسی دیار میں تھا روشنی کا قحط

ایسا مگر چراغ کا دھندا کبھی نہ تھا

پگھلی کچھ اور برف تو اک اور شہر خواب

یوں بہہ گیا نشیب میں گویا کبھی نہ تھا

برسا ہے کس ببول پہ ابر بہار خیز

اتنا ہرا تو زخم تمنا کبھی نہ تھا

اس نے بھی التفات سے دیکھا تھا کب خلشؔ

میں نے بھی اس کے بارے میں سوچا کبھی نہ تھا

(942) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qadmon Se Itna Dur Kinara Kabhi Na Tha In Urdu By Famous Poet Badr-e-Alam Khalish. Qadmon Se Itna Dur Kinara Kabhi Na Tha is written by Badr-e-Alam Khalish. Enjoy reading Qadmon Se Itna Dur Kinara Kabhi Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badr-e-Alam Khalish. Free Dowlonad Qadmon Se Itna Dur Kinara Kabhi Na Tha by Badr-e-Alam Khalish in PDF.