Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9ed1bc24ce229ae7a72d5156f9729176, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھیں میری کیا ڈھونڈتی ہیں - بدنام نظر کی شاعری - Darsaal

آنکھیں میری کیا ڈھونڈتی ہیں

آنکھیں میری کیا ڈھونڈھتی ہیں

پانی میں یا چٹانوں میں

شبنم کے ننھے قطروں میں

بارودی دہکتے شعلوں میں

گلزاروں میں

یا بنجر ریگستانوں میں

محفل میں تنہائی میں

دوسروں کی انگنائی میں

نظموں کے تیکھا پن میں

غزلوں کی رعنائی میں

میخوانوں کے بند کواڑوں کے پیچھے

مندر میں چڑھائے پھولوں میں

مسجد کے خالی مصلیٰ پر

مرگھٹ میں قبرستانوں میں

بازاروں میں ویرانوں میں

دشت سے کانپتے ہونٹوں پر

وحشت سے لپکتے جذبوں پر

بوسیدہ کچی کھولی میں

اونچے اونچے ایوانوں میں

منصف کے پھسلتے قلموں پر

ملزم کی لرزتی سانسوں میں

انصاف کی اندھی دیوی میں

یا جھول رہے میزانوں میں

بچوں کی تڑپتی لاشوں میں

ماؤں کی بھی ممتا میں

آنکھیں میری اسی چہرے کی متلاشی ہیں

جس چہرے میں وہ رہتی تھیں

وہ چہرہ جو اب خود کو بھی پہچاننے سے قاصر ہے نظرؔ

آنکھیں اس کو کیا ڈھونڈیں گی

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhen Meri Kya DhunDti Hain In Urdu By Famous Poet Badnam Nazar. Aankhen Meri Kya DhunDti Hain is written by Badnam Nazar. Enjoy reading Aankhen Meri Kya DhunDti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badnam Nazar. Free Dowlonad Aankhen Meri Kya DhunDti Hain by Badnam Nazar in PDF.