کھڑا تھا کون کہاں کچھ پتا چلا ہی نہیں

کھڑا تھا کون کہاں کچھ پتا چلا ہی نہیں

میں راستے میں کسی موڑ پر رکا ہی نہیں

ہوائیں تیز تھیں اتنی کہ ایک دل کے سوا

کوئی چراغ سر رہ گزر جلا ہی نہیں

کہاں سے خنجر و شمشیر آزماتا میں

مرے عدو سے مرا سامنا ہوا ہی نہیں

دکھوں کی آگ میں ہر شخص جل کے راکھ ہوا

کسی غریب کے دل سے دھواں اٹھا ہی نہیں

ہمارا شہر تمنا بہت حسیں تھا مگر

اجڑ کے رہ گیا ایسا کہ پھر بسا ہی نہیں

وہ بن گیا مرا ناقد پتا نہیں کیوں کر

مرا کلام تو اس نے کبھی پڑھا ہی نہیں

میں اپنے دور کی آواز تھا مگر خاورؔ

کسی نے بزم جہاں میں مجھے سنا ہی نہیں

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KhaDa Tha Kaun Kahan Kuchh Pata Chala Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Badiuzzama Khawar. KhaDa Tha Kaun Kahan Kuchh Pata Chala Hi Nahin is written by Badiuzzama Khawar. Enjoy reading KhaDa Tha Kaun Kahan Kuchh Pata Chala Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badiuzzama Khawar. Free Dowlonad KhaDa Tha Kaun Kahan Kuchh Pata Chala Hi Nahin by Badiuzzama Khawar in PDF.