بھاگتے سورج کو پیچھے چھوڑ کر جائیں گے ہم

بھاگتے سورج کو پیچھے چھوڑ کر جائیں گے ہم

شام کے ہوتے ہی واپس اپنے گھر جائیں گے ہم

کاٹنے کو ایک شب ٹھہرے ہیں تیرے شہر میں

کیا بتائیں صبح ہوگی تو کدھر جائیں گے ہم

دھوپ میں پھولوں سا مرجھا بھی گئے تو کیا ہوا

شہر سے ہونٹوں کے پیمانے تو بھر جائیں گے ہم

آج گردوں کی بلندی ناپنے میں محو ہیں

کل کسی گہرے سمندر میں اتر جائیں گے ہم

ڈھونڈتے کھویا ہوا چہرہ کسی شیشے میں کیوں

جانتے گر یہ کہ سائے سے بھی ڈر جائیں گے ہم

کچھ ہمارا حال بھی خاورؔ ہے کندن کی طرح

دکھ کے شعلوں میں جلیں گے تو نکھر جائیں گے ہم

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum In Urdu By Famous Poet Badiuzzama Khawar. Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum is written by Badiuzzama Khawar. Enjoy reading Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badiuzzama Khawar. Free Dowlonad Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum by Badiuzzama Khawar in PDF.