Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d225c070c5f0d3949f62abb391401da4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھاگتے سورج کو پیچھے چھوڑ کر جائیں گے ہم - بدیع الزماں خاور کی شاعری - Darsaal

بھاگتے سورج کو پیچھے چھوڑ کر جائیں گے ہم

بھاگتے سورج کو پیچھے چھوڑ کر جائیں گے ہم

شام کے ہوتے ہی واپس اپنے گھر جائیں گے ہم

کاٹنے کو ایک شب ٹھہرے ہیں تیرے شہر میں

کیا بتائیں صبح ہوگی تو کدھر جائیں گے ہم

دھوپ میں پھولوں سا مرجھا بھی گئے تو کیا ہوا

شہر سے ہونٹوں کے پیمانے تو بھر جائیں گے ہم

آج گردوں کی بلندی ناپنے میں محو ہیں

کل کسی گہرے سمندر میں اتر جائیں گے ہم

ڈھونڈتے کھویا ہوا چہرہ کسی شیشے میں کیوں

جانتے گر یہ کہ سائے سے بھی ڈر جائیں گے ہم

کچھ ہمارا حال بھی خاورؔ ہے کندن کی طرح

دکھ کے شعلوں میں جلیں گے تو نکھر جائیں گے ہم

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum In Urdu By Famous Poet Badiuzzama Khawar. Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum is written by Badiuzzama Khawar. Enjoy reading Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badiuzzama Khawar. Free Dowlonad Bhagte Suraj Ko Pichhe ChhoD Kar Jaenge Hum by Badiuzzama Khawar in PDF.