Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0cdcbbef38e073adc2cd75a2db37e947, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے - ازرق ادیم کی شاعری - Darsaal

کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

ہم نے صحن کے اک کونے میں دیا جلایا ہوتا ہے

شام طرب کے لمحو اس کو مت آوازیں دیا کرو

رات نے اپنے سر پر غم کا بوجھ اٹھایا ہوتا ہے

جلتے ہیں تو پیڑ ہی جلتے ہیں سورج کی حدت سے

پھولوں پر تو پتوں کی ٹھنڈک کا سایا ہوتا ہے

میں نے آج تلک نہ دیکھا پو پھٹنے کا منظر تک

جب بھی سو کر اٹھتا ہوں تو بادل چھایا ہوتا ہے

کس نے کہا ہے دیواروں پر سایہ کرتا ہے سورج

دیواروں پر دیواروں کا اپنا سایا ہوتا ہے

ان لوگوں سے پوچھے کوئی شعر کا رتبہ اور شعور

جن لوگوں نے غزل کو اپنا خون پلایا ہوتا ہے

شہر کے لوگ بھی شہر کے ہنگاموں میں گم ہوتے ہی ادیمؔ

بستی والوں نے بھی کوئی روگ لگایا ہوتا ہے

(976) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Nahin Hota Shab Bhar Sochon Ka Sarmaya Hota Hai In Urdu By Famous Poet Azraq Adeem. Kuchh Nahin Hota Shab Bhar Sochon Ka Sarmaya Hota Hai is written by Azraq Adeem. Enjoy reading Kuchh Nahin Hota Shab Bhar Sochon Ka Sarmaya Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azraq Adeem. Free Dowlonad Kuchh Nahin Hota Shab Bhar Sochon Ka Sarmaya Hota Hai by Azraq Adeem in PDF.