Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_72149f6dc6ebbdf38f788ce6d6005604, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹوٹی ہوئی رسی - عذرا عباس کی شاعری - Darsaal

ٹوٹی ہوئی رسی

اب وہ سفر میں ساتھ لے جانے والے

بستر بند کے کام آتی ہے

اور کبھی کبھی بچے اپنی ٹوٹی ہوئی

بے پہیوں کی گاڑی سے

اسے باندھ دیتے ہیں

بہت دن پہلے

وہ دو دلوں سے بندھی تھی

جب چیونٹیاں دکھاتی تھیں اس پر

اپنی بازی گری

منہ میں غذا دبائے

ادھر سے ادھر اٹھلاتی ہوئی

کبھی کبھی پرندے

اپنی اپنی اڑانوں سے تھک کر

اس پر بیٹھ جاتے تھے

جب یہ بھیگتی تھی

بارشوں میں

سینکتی تھی بہاروں کی دھوپ

کبھی کبھی یہ بن جاتی تھی

رنگ برنگ کے کپڑوں کی الگنی

ٹوٹی ہوئی رسی سے جڑے

دل

اب کہاں ہیں؟

(1123) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TuTi Hui Rassi In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. TuTi Hui Rassi is written by Azra Abbas. Enjoy reading TuTi Hui Rassi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad TuTi Hui Rassi by Azra Abbas in PDF.