Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_455537396c710147249c2cdfaae19f87, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہاتھ کھول دیے جائیں - عذرا عباس کی شاعری - Darsaal

ہاتھ کھول دیے جائیں

میرے ہاتھ کھول دیے جائیں

تو میں

اس دنیا کی دیواروں کو

اپنے خوابوں کی لکیروں سے

سیاہ کر دوں

اور قہر کی بارش برساؤں

اور اس دنیا کو اپنی ہتھیلی پر رکھ کر

مسل دوں

میرا دامن خوابوں کے اندھیرے میں

پھیلا ہوا ہے

میرے خواب پھانسی پر چڑھا دیے گئے

میرا بچہ میرے پیٹ سے چھین لیا گیا

میرا گھر قہر خانوں کے اصطبل کے لئے

کھول دیا گیا

مجھے بے زین گھوڑے پر

اندھیرے میدانوں میں اتار دیا گیا ہے

میری زنجیر کا سرا کس کے پاس ہے؟

قیامت کے شور سے پہلے

میں اپنی دھجیوں کو سمیٹ لوں

اپنے بچوں کو آخری بار غذا فراہم کر دوں

اور زہر کا پیالہ پی لوں

میری زنجیر کھول دی جائے

اس کا سرا کس کے ہاتھ میں ہے؟

(1167) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Khol Diye Jaen In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Hath Khol Diye Jaen is written by Azra Abbas. Enjoy reading Hath Khol Diye Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Hath Khol Diye Jaen by Azra Abbas in PDF.