Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5dc6d5e0fed3e3e0223c8f47e980696d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک زندگی اور مل جائے - عذرا عباس کی شاعری - Darsaal

ایک زندگی اور مل جائے

اگر مجھے ایک زندگی

اور مل جائے

تو میں اپنے سفر کو

اپنے اسباب کے ساتھ

باندھ کر رکھوں

ایک پرندے کی طرح

پانیوں سے ٹکراتی ہوئی

آنکھ سے اوجھل ہو جاؤں

ایک ایسے درخت کی طرح

جو ساری عمر

دھوپ اور چھاؤں کا مزا لیتا ہے

ایک ایسے بنجارے کی طرح

جو پہاڑوں اور میدانوں کو

اپنے قدموں کی دھول میں

سمیٹ لیتا ہے

کسی ایسی رقاصہ کی طرح

جو اپنے من کا بوجھ

اپنے جسم پر ڈال دیتی ہے

کسی ایسی جنگ میں شریک ہو کر

جو بھوک اور نفرت کے خلاف

لڑی جا رہی ہو

ماری جاؤں

(941) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Zindagi Aur Mil Jae In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Ek Zindagi Aur Mil Jae is written by Azra Abbas. Enjoy reading Ek Zindagi Aur Mil Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Ek Zindagi Aur Mil Jae by Azra Abbas in PDF.