Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f30bc0dd2e89a86ec2652d56ce916ee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیرگی میں صبح کی تنویر بن جائیں گے ہم - عزم شاکری کی شاعری - Darsaal

تیرگی میں صبح کی تنویر بن جائیں گے ہم

تیرگی میں صبح کی تنویر بن جائیں گے ہم

خواب تم دیکھو گے اور تعبیر بن جائیں گے ہم

اب کے یہ سوچا ہے گر آزاد تم نے کر دیا

خود ہی اپنے پاؤں کی زنجیر بن جائیں گے ہم

آنسوؤں سے لکھ رہے ہیں بے بسی کی داستاں

لگ رہا ہے درد کی تصویر بن جائیں گے ہم

لکھ نہ پائے جو کسی کی نیم باز آنکھوں کا راز

وہ یہ وعدہ کر رہے ہیں میرؔ بن جائیں گے ہم

گر یوں ہی بڑھتا رہا دن رات شغل مے کشی

ایک دن اس میکدے کے پیر بن جائیں گے ہم

اس نے بھی اوروں کے جیسا ہی کیا ہم سے سلوک

جو یہ کہتا تھا تری تقدیر بن جائیں گے ہم

(1541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum In Urdu By Famous Poet Azm Shakri. Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum is written by Azm Shakri. Enjoy reading Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azm Shakri. Free Dowlonad Tirgi Mein Subh Ki Tanwir Ban Jaenge Hum by Azm Shakri in PDF.