Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2b9352b6c209feabab0e3cb6a920671a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں گویائی کے ہاتھوں سماعت رو رہی ہے - عزم بہزاد کی شاعری - Darsaal

کہیں گویائی کے ہاتھوں سماعت رو رہی ہے

کہیں گویائی کے ہاتھوں سماعت رو رہی ہے

کہیں لب بستہ رہ جانے کی حسرت رو رہی ہے

کسی دیوار پر ناخن نے لکھا ہے رہائی

کسی گھر میں اسیری کی اذیت رو رہی ہے

کہیں منبر پہ خوش بیٹھا ہے اک سجدے کا نشہ

کسی محراب کے نیچے عبادت رو رہی ہے

یہ ماتھے پر پسینے کی جو لرزش تم نے دیکھی

یہ اک چہرے پہ لا حاصل مشقت رو رہی ہے

عجب محفل ہے سب اک دوسرے پر ہنس رہے ہیں

عجب تنہائی ہے خلوت کی خلوت رو رہی ہے

یہ خاموشی نہیں سب التجائیں تھک چکی ہیں

یہ آنکھیں تر نہیں رونے کی ہمت رو رہی ہے

جو بعد از ہجر آیا اس کو کیسے وصل کہہ دوں

شکایت سے گلے مل کر ندامت رو رہی ہے

اسے غصہ نہ سمجھو عزمؔ یہ میرے لہو میں

مسلسل ضبط کرنے کی روایت رو رہی ہے

(1151) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Goyai Ke Hathon Samaat Ro Rahi Hai In Urdu By Famous Poet Azm Bahzad. Kahin Goyai Ke Hathon Samaat Ro Rahi Hai is written by Azm Bahzad. Enjoy reading Kahin Goyai Ke Hathon Samaat Ro Rahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azm Bahzad. Free Dowlonad Kahin Goyai Ke Hathon Samaat Ro Rahi Hai by Azm Bahzad in PDF.