Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_82150eaa4f73ea1e96c12597637a462d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجسمہ - عزیز تمنائی کی شاعری - Darsaal

مجسمہ

میں ایک پتھر

میں ایک بے جان سرد پتھر

جمود بے گانگی کا مظہر

ازل سے حد نظر کو تکتی ہوئی نگاہیں

خلا میں لٹکی ہوئی یہ باہیں

زمیں مجھے ساتھ لے کے دشوار منزلیں لاکھوں گھوم آئی

کروڑوں راہوں کو چوم آئی

فلک کے ساحر نے کتنے افسون مجھ پہ پھونکے

مرے پس و پیش ٹمٹماتے دیے جلائے

دھوئیں کے گہرے حصار باندھے

خدائے موسم نے حربہ ہائے بہار سے مجھ کو آزمایا

خزاں کی سفاک انگلیوں کا ہدف بنایا

مگر مری بے حسی نے ہر ایک حملہ آور کا سر جھکایا

اسی گزر گاہ پر ہوں استادہ اور شاید یہیں رہوں گا

جہاں سے گزرے دھڑکتے لمحوں کے کارواں

دھیمے سر میں گاتے

حیات ناپائیدار کے مرثیے سناتے

مرے بدن کی عمیق سردی کو سرد سے سرد تر بناتے

میں کتنی صدیوں سے سوچتا ہوں

کہ کوئی جنبش

ذرا سی لرزش

اگر مری منجمد رگوں میں خودی کی دھیمی سی آنچ بھر دے

یہ آنچ لہرا کے کیا نہ کر دے!

(1304) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujassama In Urdu By Famous Poet Aziz Tamannai. Mujassama is written by Aziz Tamannai. Enjoy reading Mujassama Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Tamannai. Free Dowlonad Mujassama by Aziz Tamannai in PDF.