کمال حسن کا جب بھی خیال آیا ہے

کمال حسن کا جب بھی خیال آیا ہے

مثال شعر ترا نام دل پہ اترا ہے

میں اپنے آپ کو دیکھوں تو کس طرح دیکھوں

کہ میرے گرد مری ذات ہی کا پردہ ہے

میں فلسفی نہ پیمبر کہ راہ بتلاؤں

ہر ایک شخص مجھی سے سوال کرتا ہے

یہ سچ ہے میں بھی تغیر کی زد سے بچ نہ سکا

سوال یہ ہے کہ تو بھی تو کتنا بدلا ہے

ترے خلوص کی چادر سمٹ گئی شاید

مرا وجود مجھے اجنبی سا لگتا ہے

ابھی تو حالت دل کا سدھار ہے مشکل

ابھی تو تیری جدائی کا زخم تازہ ہے

عزیزؔ اپنے تضادات ہی مٹا ڈالو

یہ کون پوچھ رہا ہے زمانہ کیسا ہے

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kamal-e-husn Ka Jab Bhi KHayal Aaya Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Sabri. Kamal-e-husn Ka Jab Bhi KHayal Aaya Hai is written by Aziz Sabri. Enjoy reading Kamal-e-husn Ka Jab Bhi KHayal Aaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Sabri. Free Dowlonad Kamal-e-husn Ka Jab Bhi KHayal Aaya Hai by Aziz Sabri in PDF.