Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ba3710090a3ce8638bf6579ace0a3b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مکان خالی ہے - عزیز قیسی کی شاعری - Darsaal

مکان خالی ہے

وہ جا چکا ہے ہمیں نے اسے نکالا ہے

یہ کیا ہوا کہ اک اک چیز اٹھ گئی اس کی

وہ ایک کونے میں رہتا تھا پر گیا جب سے

ہر ایک کونے میں رہتا دکھائی دیتا ہے

چمک رہی ہیں در و بام اس کی تحریریں

ٹہل رہی ہیں صدائیں یہاں وہاں اس کی

کہیں پہ نقش ہے اس کی نگاہ کا پرتو

کھدی ہوئی ہے کہیں اس کے پاؤں کی آہٹ

بسا ہوا ہے وہ دیوار و در کے سینے میں

بکھر چکا ہے یہاں کے ہر ایک ذرے میں

عجیب طرح سے آباد ہے یہ ویرانی

گلا دباتا ہے آسیب دم الٹتا ہے

یہ واہمہ ہے

یہی آگہی تو آ جائے

خدا نہیں نہ سہی آدمی تو آ جائے

مکان خالی ہے کب سے کوئی تو آ جائے

(2476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Makan Khaali Hai In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Makan Khaali Hai is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Makan Khaali Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Makan Khaali Hai by Aziz Qaisi in PDF.