Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e1dc0e9388e95255aaa431bf18dfc88a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آخری دن سے پہلے - عزیز قیسی کی شاعری - Darsaal

آخری دن سے پہلے

اور دیکھو یہ وہ شخص ہے جو ازل سے یونہی چل رہا ہے

یونہی جاگتے میں بھی چلتا ہے سوتے میں بھی

اس کے اک ہاتھ میں قرص مہتاب ہے دوسرے

ہاتھ میں کرۂ ارض ہے پاؤں تلوار کی دھار پر ہیں

اور دیکھو کہ اسمات میں بھیڑ ہے یہ وہی لوگ ہیں

جو نہیں جانتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جانتے

اور دیکھو کہ وہ شخص جو نیکیوں اور گناہوں کے مثقال

اٹھائے ہوئے چل رہا ہے وہ یہ جانتا ہے کہ اس بھیڑ

میں کچھ کھلے لوگ ہیں کچھ چھپے لوگ ہیں وہ کسی

لمحے اس شخص پر اپنی جلتی ہوئی مٹھیاں پھینک دیں گے

وہ دھماکے چھپائے ہوئے مٹھیوں میں کھڑے ہیں

اور دیکھو اگر کرۂ ارض اور قرص مہتاب کو

رکھیں میزان میں ایک جانب ادھر ان دھماکوں

کو رکھیں تو دونوں برابر ہی نکلیں گے لیکن

یہ انصاف کیسے ہو؟ اندھا تو میزان اسی وقت

اٹھائے گا جب کہ وہ شخص پل سے سلامت گزر جائے

اندھے نے کب سے منادی یہی کر رکھی ہے

لاٹھی سے انجان کو بھی معافی نہیں مل سکے گی

اور دیکھو کہ وہ لوگ جو جانتے ہیں کہ وہ جانتے ہیں

رسیاں ان کی لمبی ہیں وہ اس لیے تو اندھے ہی

کو بخشتے ہیں نہ لاٹھی کو

ان کے دلوں پر سماعت بصارت پہ مہریں لگی ہیں

اور دیکھو کہ یہ پل بھی کیسا ہے خلا اس کے اوپر ہے

نیچے اندھیرا ہے دونوں سرے اس کے ظلمات میں ہیں

وہ جو کہتے ہیں ظلمات کے نیچے مردوں کی اک سلطنت ہے

کیا وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ مردوں کی وہ سلطنت کس جگہ ہے

کیا وہ یہ نہیں جاتے ہیں کہ وہ شخص وہ خود ہیں

ان کو جتا دو عدم کا خلا اور مردوں کی سلطنت تو

یہیں ہے تمہاری کھلی اور چھپی مٹھیوں میں!

(1018) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

AaKHiri Din Se Pahle In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. AaKHiri Din Se Pahle is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading AaKHiri Din Se Pahle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad AaKHiri Din Se Pahle by Aziz Qaisi in PDF.