Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_814030c68fbb726c51334384a6f9a1f7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئینے سے - عزیز قیسی کی شاعری - Darsaal

آئینے سے

آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

تو نے وہ زلف وہ مکھڑا وہ دہن دیکھا ہے

ان کے ہر حال کا بے ساختہ پن دیکھا ہے

وہ نہ خود دیکھ سکیں جس کو نظر بھر کے کبھی

تو نے جی بھر کے وہ ہر خط بدن دیکھا ہے

ان کی تنہائی کا دل دار ہے دم ساز ہے تو

آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

کیا وہ شاعر کی طرح خود کو کبھی دیکھتے ہیں

ٹکٹکی باندھ کے کیا اپنی چھبی دیکھتے ہیں

شوخ معصوم جواں مست سجل بے پروا

کیا وہ خود اپنے یہ انداز سبھی دیکھتے ہیں

اتنا گم سم ہے کہ خود اپنا ہی انداز ہے تو

آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

کبھی گھبرائے ہوئے بھی تو وہ آتے ہوں گے

دل کی دھڑکن کو جو رخسار پہ پاتے ہوں گے

کانپتا جسم سنبھالے نہ سنبھلتا ہوگا

اپنی آنکھوں سے بھی خود آنکھ چراتے ہوں گے

ضبط نا کام کا گھبرایا ہوا ناز ہے تو

آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

مخملیں زلف بنانے وہ جب آئیں گے نا

پہلے اس چاند سے مکھڑے کی بلائیں لینا

پھر زباں تجھ کو جو مل جائے سرگوشی میں

حسن کو اور نکھرنے کی دعائیں دینا

خلوت حسن میں اک عشق کی آواز ہے تو

آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

(1043) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaine Se In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Aaine Se is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Aaine Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Aaine Se by Aziz Qaisi in PDF.