انہیں سوال ہی لگتا ہے میرا رونا بھی

انہیں سوال ہی لگتا ہے میرا رونا بھی

عجب سزا ہے جہاں میں غریب ہونا بھی

یہ رات رات بھی ہے اوڑھنا بچھونا بھی

اس ایک رات میں ہے جاگنا بھی سونا بھی

وہ حبس دم ہے زمیں آسماں کی وسعت میں

کہ ایسا تنگ نہ ہوگا لحد کا کونا بھی

عجیب شہر ہے گھر بھی ہیں راستوں کی طرح

کسے نصیب ہے راتوں کو چھپ کے رونا بھی

کھلے میں سوئیں گے پھر موتیا کے پھولوں سے

سجاؤ زلف بسا لو ذرا بچھونا بھی

نجات روح بھی ارزاں نشور دل کی طرح

ہوا ہے سہل ضمیروں کے داغ دھونا بھی

عزیزؔ کیسی یہ سوداگروں کی بستی ہے

گراں ہے دل سے یہاں کاٹھ کا کھلونا بھی

(1381) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Unhen Sawal Hi Lagta Hai Mera Rona Bhi In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Unhen Sawal Hi Lagta Hai Mera Rona Bhi is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Unhen Sawal Hi Lagta Hai Mera Rona Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Unhen Sawal Hi Lagta Hai Mera Rona Bhi by Aziz Qaisi in PDF.