آنکھوں کے غم کدوں میں اجالے ہوئے تو ہیں

آنکھوں کے غم کدوں میں اجالے ہوئے تو ہیں

بنیاد ایک خواب کی ڈالے ہوئے تو ہیں

تلوار گر گئی ہے زمیں پر تو کیا ہوا

دستار اپنے سر پہ سنبھالے ہوئے تو ہیں

اب دیکھنا ہے آتے ہیں کس سمت سے جواب

ہم نے کئی سوال اچھالے ہوئے تو ہیں

زخمی ہوئی ہے روح تو کچھ غم نہیں ہمیں

ہم اپنے دوستوں کے حوالے ہوئے تو ہیں

گو انتظار یار میں آنکھیں سلگ اٹھیں

راہوں میں دور دور اجالے ہوئے تو ہیں

ہم قافلے سے بچھڑے ہوئے ہیں مگر نبیلؔ

اک راستہ الگ سے نکالے ہوئے تو ہیں

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Ke Gham-kadon Mein Ujale Hue To Hain In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Aankhon Ke Gham-kadon Mein Ujale Hue To Hain is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Aankhon Ke Gham-kadon Mein Ujale Hue To Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Aankhon Ke Gham-kadon Mein Ujale Hue To Hain by Aziz Nabeel in PDF.