Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_419c96b8ac5b920a99e36ef08a664945, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی - عزیز لکھنوی کی شاعری - Darsaal

کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی

کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی

اب ہمیں دے دو یہ مٹی ہے ہمارے کام کی

ڈوب دے دے بادۂ گل رنگ میں زاہد اگر

دیکھیے رنگینیاں پھر جامۂ احرام کی

عکس ابرو دیکھتے ہیں بادۂ سرجوش میں

عید ہے ساقی پرستوں میں ہلال جام کی

ابتدائے عشق ہے اور بجھ رہا ہے دل مرا

ہو چلی دھیمی ابھی سے لو چراغ شام کی

آنکھ میں آنسو ہیں ماتھے پر عرق ہے موت کا

لے خبر عمر رواں اپنے چھلکتے جام کی

ہو گئی بازیچۂ اطفال بے ذوق و شعور

شاعری جو تھی مرادف معنی الہام کی

پختگی سمجھے ہوئے ہیں جو تناسب کو فقط

چاہیے اصلاح ان کو اس خیال خام کی

ہے یہ نازک فن جو شایان تہی مغزی نہیں

دور مجلس میں ضرورت کیا ہے خالی جام کی

ٔہے عزیزؔ آئینۂ لفظی مراعات النظیر

حسن معنی جب نہیں پھر شاعری کس کام کی

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kar Chuke Barbaad Dil Ko Fikr Kya Anjam Ki In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Kar Chuke Barbaad Dil Ko Fikr Kya Anjam Ki is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Kar Chuke Barbaad Dil Ko Fikr Kya Anjam Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Kar Chuke Barbaad Dil Ko Fikr Kya Anjam Ki by Aziz Lakhnavi in PDF.