Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7d4096a88da53b7402b3230b788b3603, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے - عزیز لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے

جیتے ہیں کیسے ایسی مثالوں کو دیکھیے

پردہ اٹھا کے چاہنے والوں کو دیکھیے

کیا دل جگر ہے چاہنے والوں کو دیکھیے

میرے سکوت اپنے سوالوں کو دیکھیے

اب بھی ہیں ایسے لوگ کہ جن سے سبق ملے

دل مردہ ہے تو زندہ مثالوں کو دیکھیے

کیا دیکھتے ہیں آپ بہار نمو ابھی

جب ایڑیاں تک آئیں تو بالوں کو دیکھیے

طبقے زمین کے ہوں کہ اوراق آسماں

قدرت کے دل فریب رسالوں کو دیکھیے

ہمت کو دیکھیے کہ وہی مرد کار ہے

فوجوں کو دیکھیے نہ رسالوں کو دیکھیے

تقلید کیوں خیال و زباں میں کسی کی ہو

اپنے خیال اپنے مقالوں کو دیکھیے

دشمن پہ بھی نگاہ رہے عیب میں ہے وہ

یہ کیا کہ صرف چاہنے والوں کو دیکھیے

ہو سرسری نہ گور غریباں پہ اک نظر

ان کے دماغ ان کے خیالوں کو دیکھیے

ساقی کی چشم مست کا نظارہ کیجیئے

صہبا کو دیکھیے نہ پیالوں کو دیکھیے

دل دیکھیے کہ تکملۂ شوق ہو عزیزؔ

مسجد کو دیکھیے نہ شوالوں کو دیکھیے

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jite Hain Kaise Aisi Misalon Ko Dekhiye In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Jite Hain Kaise Aisi Misalon Ko Dekhiye is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Jite Hain Kaise Aisi Misalon Ko Dekhiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Jite Hain Kaise Aisi Misalon Ko Dekhiye by Aziz Lakhnavi in PDF.