Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c1277dd3bac0002e323269aa36d4384a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انتہائے عشق ہو یوں عشق میں کامل بنو - عزیز لکھنوی کی شاعری - Darsaal

انتہائے عشق ہو یوں عشق میں کامل بنو

انتہائے عشق ہو یوں عشق میں کامل بنو

خاک ہو کر بھی نشان سرحد منزل بنو

میرے شکوؤں پر یہ کہنا رحم کے قابل بنو

مدعا یہ ہے کہ اپنے حال سے غافل بنو

غرق ہو کر رول لو موتی خود اپنے واسطے

ڈوب کر ابھرو تو اوروں کے لیے ساحل بنو

انجمن کیسی تم اپنی ذات سے ہو انجمن

گوشۂ خلوت میں بھی بیٹھو تو اک محفل بنو

حسن خود بیں معجزات عشق کا قائل نہیں

قطرہ ہائے اشک خونیں جمع ہو کر دل بنو

ساتھ آزادی کے خود داری بھی رہنا چاہئے

بحر بے پایاں کبھی لب خشکئ ساحل بنو

علم کا دورہ لہو کے ساتھ رگ رگ میں رہے

جوہر قابل اگر ہو قوت عامل بنو

شرم سے تم کو سمٹنا ہے تو سمٹو حسن سے

دل میں بن جاؤ سویدا پتلیوں میں تل بنو

ربط باطن کیا سنو تفصیل اس اجمال کی

ہم سراپا درد ہوں اور تم سراپا دل بنو

جلنے والو تا بہ امکاں ضبط سوز غم کرو

آگ جب بھڑکے چراغ سرحد منزل بنو

کچھ دنوں بیٹھو سر قبر عزیزؔ بے نوا

خانقاہوں میں بہت دشوار ہے کامل بنو

(892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Intiha-e-ishq Ho Yun Ishq Mein Kaamil Bano In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Intiha-e-ishq Ho Yun Ishq Mein Kaamil Bano is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Intiha-e-ishq Ho Yun Ishq Mein Kaamil Bano Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Intiha-e-ishq Ho Yun Ishq Mein Kaamil Bano by Aziz Lakhnavi in PDF.