Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1abcb4aac231a40748976486dd17fa5f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں - عزیز لکھنوی کی شاعری - Darsaal

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

سمجھو مرے اشارے میں سرمہ در گلو ہوں

مدت سے کھو گیا ہوں سرگرم جستجو ہوں

اپنا ہی مدعا ہوں اپنی ہی آرزو ہوں

صورت سوال ہوں میں پوچھو نہ میرا مطلب

میں اپنے مدعا کی تصویر ہو بہ ہو ہوں

ہے دل میں جوش حسرت رکتے نہیں ہیں آنسو

رستی ہوئی صراحی ٹوٹا ہوا سبو ہوں

زخموں سے دل کا عالم کیا پوچھتے ہو کیا ہے

گلزار بے خزاں ہوں دنیائے رنگ و بو ہوں

جلوے حجاب افگن آنکھیں ہلاک حسرت

تو محو پردہ داری میں وقف جستجو ہوں

پامال یوں ہوا ہوں پنہاں ہے مجھ میں عالم

ایک مشت خاک ہو کر صحرائے آرزو ہوں

رخ سے کفن ہٹا دو کیا پوچھتے ہیں پوچھیں

پردے میں خامشی کے سرگرم گفتگو ہوں

کس سے عزیزؔ رکھوں امید دوستی کی

سرکش ہے نفس جب تک اپنا ہی میں عدو ہوں

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Kushta-e-nazar Hai Mahrum-e-guftugu Hun In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Dil Kushta-e-nazar Hai Mahrum-e-guftugu Hun is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Dil Kushta-e-nazar Hai Mahrum-e-guftugu Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Dil Kushta-e-nazar Hai Mahrum-e-guftugu Hun by Aziz Lakhnavi in PDF.