Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_498f81005842c60f70007c1261af2527, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھر سے باہر نکل کر - عزیز انصاری کی شاعری - Darsaal

گھر سے باہر نکل کر

گھر سے باہر نکل کر

دنیا کو بھی دیکھا کر

فصلیں کاٹ برائی کی

اچھائی کو بویا کر

نیکی ڈال کے دریا میں

اپنے آپ سے دھوکا کر

سب کو پڑھتا رہتا ہے

اپنے آپ کو سمجھا کر

بوڑھے برگد کے نیچے

دل ٹوٹے تو بیٹھا کر

محفل محفل ہنستا ہے

تنہائی میں رویا کر

دنیا پیچھے آئے گی

دیکھ تو دنیا ٹھکرا کر

پڑھ کے سب کچھ سیکھے گا

دیکھ کے بھی کچھ سیکھا کر

دشمن ہوں یا دوست عزیزؔ

سب کو اپنا سمجھا کر

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Bahar Nikal Kar In Urdu By Famous Poet Aziz Ansari. Ghar Se Bahar Nikal Kar is written by Aziz Ansari. Enjoy reading Ghar Se Bahar Nikal Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Ansari. Free Dowlonad Ghar Se Bahar Nikal Kar by Aziz Ansari in PDF.