Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e8e49cb86b7015f7d3cb00645f8c4a48, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہیں ہے پر کوئی امکان ہو بھی سکتا ہے - اظہرنقوی کی شاعری - Darsaal

نہیں ہے پر کوئی امکان ہو بھی سکتا ہے

نہیں ہے پر کوئی امکان ہو بھی سکتا ہے

وہ ایک شب مرا مہمان ہو بھی سکتا ہے

عجب نہیں کہ بچھڑنے کا فیصلہ کر لے

اگر یہ دل ہے تو نادان ہو بھی سکتا ہے

محبتوں میں تو سود و زیاں کو مت سوچو

محبتوں میں تو نقصان ہو بھی سکتا ہے

بہت گراں ہے جدائی مگر جو ہونا ہو

تو پھر یہ فیصلہ آسان ہو بھی سکتا ہے

بس اس خبر سے کہ یہ شہر ہے ہجوم سا کچھ

بس اک خبر سے یہ ویران ہو بھی سکتا ہے

(902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai by Azhar Naqvi in PDF.