Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6377d063cd8c3f3f5f102201a59a2caa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں - اظہرنقوی کی شاعری - Darsaal

کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں

کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں

ہم جو اتنی رات گئے تک گھر سے باہر رہتے ہیں

پتھر جیسی آنکھوں میں سورج کے خواب لگاتے ہیں

اور پھر ہم اس خواب کے ہر منظر سے باہر رہتے ہیں

جب تک رہتے ہیں آنگن میں ہنگامہ تنہائی کے

خاموشی کے سائے بام و در سے باہر رہتے ہیں

جب سے بے چہروں کی بستی میں چہرے تقسیم ہوئے

اس دن سے ہم آئینوں کے گھر سے باہر رہتے ہیں

جس کی ریت پہ نام لکھے ہیں اظہرؔ ڈوبنے والوں کے

وہ ساحل موجوں کے شور و شر سے باہر رہتے ہیں

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain by Azhar Naqvi in PDF.