Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d3c26f6f6fb4092fb30ebb36299d021c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کناروں سے جدا ہوتا نہیں طغیانیوں کا دکھ - اظہرنقوی کی شاعری - Darsaal

کناروں سے جدا ہوتا نہیں طغیانیوں کا دکھ

کناروں سے جدا ہوتا نہیں طغیانیوں کا دکھ

نئی موجوں میں رہتا ہے پرانے پانیوں کا دکھ

کہیں مدت ہوئی اس کو گنوایا تھا مگر اب تک

مری آنکھوں میں ہے ان بے سر و سامانیوں کا دکھ

تو کیا تو بھی مری اجڑی ہوئی بستی سے گزرا ہے

تو کیا تو نے بھی دیکھا ہے مری ویرانیوں کا دکھ

شکست غم کے لمحوں میں جو غم آلود ہو جائیں

زمیں ہاتھوں پہ لے لیتی ہے ان پیشانیوں کا دکھ

میان عکس و آئینہ ابھی کچھ گرد باقی ہے

ابھی پہچان میں آیا نہیں حیرانیوں کا دکھ

میں پہلے ڈھونڈھتا ہوں اک ذرا آسانیاں اور پھر

بڑی مشکل میں رکھتا ہے مجھے آسانیوں کا دکھ

(665) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kinaron Se Juda Hota Nahin Tughyaniyon Ka Dukh In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Kinaron Se Juda Hota Nahin Tughyaniyon Ka Dukh is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Kinaron Se Juda Hota Nahin Tughyaniyon Ka Dukh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Kinaron Se Juda Hota Nahin Tughyaniyon Ka Dukh by Azhar Naqvi in PDF.