مرے وجود کا محور چمکتا رہتا ہے

مرے وجود کا محور چمکتا رہتا ہے

اسی سند سے مقدر چمکتا رہتا ہے

کسی مزار پہ چھائی ہے خاک مفلس کی

کسی مزار کا پتھر چمکتا رہتا ہے

یہ کیسی رسم ہلاکت بھی پا گئی ہے رواج

یہ کیسے خون کا منظر چمکتا رہتا ہے

مری نگاہ کو منزل کی روشنی ہے عزیز

بلا سے میل کا پتھر چمکتا رہتا ہے

جو اٹھ کے خاک سے پرواز کا اجالا بنا

اسی پرندے کا شہ پر چمکتا رہتا ہے

مٹا کے حوصلے باطل کے آؤ سوئے حق

قدم بڑھاؤ کہ رہبر چمکتا رہتا ہے

نجوم شمس قمر اور جلنے لگتے ہیں

سخن وروں میں جب اظہرؔ چمکتا رہتا ہے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Wajud Ka Mehwar Chamakta Rahta Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Hashmi. Mere Wajud Ka Mehwar Chamakta Rahta Hai is written by Azhar Hashmi. Enjoy reading Mere Wajud Ka Mehwar Chamakta Rahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Hashmi. Free Dowlonad Mere Wajud Ka Mehwar Chamakta Rahta Hai by Azhar Hashmi in PDF.