Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2c1dbd1a6e3eb3bbc7c1f7dd19225bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں - اظہر فراغ کی شاعری - Darsaal

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

چراغ اور اندھیرا بڑھانے لگ گئے ہیں

یہ اعتماد بھی میرا دیا ہوا ہے تجھے

جو میرے مشورے بے کار جانے لگ گئے ہیں

میں اتنا وعدہ فراموش بھی نہیں ہوں کہ آپ

مرے لباس پہ گرہیں لگانے لگ گئے ہیں

وہ پہلے تنہا خزانے کے خواب دیکھتا تھا

اب اپنے ہاتھ بھی نقشے پرانے لگ گئے ہیں

فضا بدل گئی اندر سے ہم پرندوں کی

جو بول تک نہیں سکتے تھے گانے لگ گئے ہیں

کہیں ہمارا تلاطم تھمے تو فیصلہ ہو

ہم اپنی موج میں کیا کیا بہانے لگ گئے ہیں

نہیں بعید کہ جنگل میں شام پڑ جائے

ہم ایک پیڑ کو رستہ بتانے لگ گئے ہیں

(1328) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain In Urdu By Famous Poet Azhar Faragh. Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain is written by Azhar Faragh. Enjoy reading Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Faragh. Free Dowlonad Kami Hai Kaun Si Ghar Mein Dikhane Lag Gae Hain by Azhar Faragh in PDF.