ہنسنے ہنسانے پڑھنے پڑھانے کی عمر ہے

ہنسنے ہنسانے پڑھنے پڑھانے کی عمر ہے

یہ عمر کب ہمارے کمانے کی عمر ہے

لے آئی چھت پہ کیوں مجھے بے وقت کی گھٹن

تیری تو خیر بام پہ آنے کی عمر ہے

تجھ سے بچھڑ کے بھی تجھے ملتا رہوں گا میں

مجھ سے طویل میرے زمانے کی عمر ہے

اولاد کی طرح ہے محبت کا مجھ پہ حق

جب تک کسی کا بوجھ اٹھانے کی عمر ہے

غربت کو کیوں نہ میں بھی شرارت کا نام دوں

دیوار و در پہ پھول بنانے کی عمر ہے

کوئی مضائقہ نہیں پیری کے عشق میں

ویسے بھی یہ ثواب کمانے کی عمر ہے

(1186) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hansne-hansane PaDhne-paDhane Ki Umr Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Faragh. Hansne-hansane PaDhne-paDhane Ki Umr Hai is written by Azhar Faragh. Enjoy reading Hansne-hansane PaDhne-paDhane Ki Umr Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Faragh. Free Dowlonad Hansne-hansane PaDhne-paDhane Ki Umr Hai by Azhar Faragh in PDF.