پنچھیوں کی کسی قطار کے ساتھ

پنچھیوں کی کسی قطار کے ساتھ

بال و پر بھی گئے بہار کے ساتھ

کام آسان تو نہیں پھر بھی

جی رہے ہیں دل فگار کے ساتھ

آنسوؤں کی طرح وجود مرا

بہتا جاتا ہے آبشار کے ساتھ

اڑ رہا ہے جو تیری گلیوں میں

میں بھی شامل ہوں اس غبار کے ساتھ

شام وحشت کہاں پہ لے آئی

تو مجھے اپنے انتظار کے ساتھ

اور بھی اک حصار ہے اظہرؔ

شہر زنداں کے اس حصار کے ساتھ

(748) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Panchhiyon Ki Kisi Qatar Ke Sath In Urdu By Famous Poet Azhar Abbas. Panchhiyon Ki Kisi Qatar Ke Sath is written by Azhar Abbas. Enjoy reading Panchhiyon Ki Kisi Qatar Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Abbas. Free Dowlonad Panchhiyon Ki Kisi Qatar Ke Sath by Azhar Abbas in PDF.