Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d779f990941b6f9e229b9df49fdc2ed1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے - آزاد گلاٹی کی شاعری - Darsaal

تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے

تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے

مگر جو دور کٹے تم سے زندگی کیا ہے

جب اٹھ کے چل دیئے تم تیرگی امڈ آئی

جو تم نہ ہو تو چراغوں کی روشنی کیا ہے

کچھ ایسے پھول بھی گزرے ہیں میری نظروں سے

جو کھل کے بھی نہ سمجھ پائے زندگی کیا ہے

بس ان کی یاد کے ہم پاؤں چوم لیتے ہیں

ہمیں خبر نہیں معراج بندگی کیا ہے

کبھی جو گوش بر آواز ہو کے اس کو سنو

تمہیں پتہ بھی چلے ساز خامشی کیا ہے

مری نگاہ نے کیا کیا نہ خواب دیکھے ہیں

تری نگاہ نے اک بات سی کہی کیا ہے

ہمیں نے ظلمت ہستی میں دل جلائے ہیں

یہ ہم سمجھتے ہیں درمان تیرگی کیا ہے

ابھر رہی ہے جو رہ رہ کے دل کی دھڑکن میں

وہ آرزو ہے کہ ہے اس کی بے بسی کیا ہے

خزاں نصیب ہوں نظریں جو اہل گلشن کی

تو پھر بہار کے جلووں کی تازگی کیا ہے

جہاں میں یہ کبھی مجبور ہے کبھی مختار

ہے ایک شعبدہ آزادؔ آدمی کیا ہے

(987) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai is written by Azad Gulati. Enjoy reading Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai by Azad Gulati in PDF.