Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a329f72a7097e3182b7a21119b586140, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روشنی پھیلی تو سب کا رنگ کالا ہو گیا - آزاد گلاٹی کی شاعری - Darsaal

روشنی پھیلی تو سب کا رنگ کالا ہو گیا

روشنی پھیلی تو سب کا رنگ کالا ہو گیا

کچھ دیئے ایسے جلے ہر سو اندھیرا ہو گیا

جس نے میرا ساتھ چھوڑا اور کسی کا ہو گیا

سچ تو یہ ہے مجھ سے بھی بڑھ کر وہ تنہا ہو گیا

وقت کا یہ موڑ کیسا ہے کہ تجھ سے مل کے بھی

تجھ کو کھو دینے کا غم کچھ اور گہرا ہو گیا

ہم نے تنہائی کی چادر تان لی اور سو گئے

لوگ جب کہنے لگے اٹھو سویرا ہو گیا

ڈوبتا سورج ہوں میں وہ میرا سایا دیکھ کر

سوچتا یہ ہے قد اس کا مجھ سے لمبا ہو گیا

چند لمحے تھے جو برسوں بعد تک بیتے نہیں

کچھ برس وہ بھی تھے جن کا ایک لمحہ ہو گیا

جب زباں کھولی تو سب کو نیند سی آنے لگی

چپ ہوئے تو یوں لگا ہر شخص بہرا ہو گیا

ساتھ اس کا چھوڑ کر آئے تو یہ عالم رہا

ہم نے جس چہرے کو دیکھا اس کا چہرہ ہو گیا

اس تعلق کو بھلا آزادؔ میں کیا نام دوں

وہ کسی کا ہو کے بھی کچھ اور میرا ہو گیا

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushni Phaili To Sab Ka Rang Kala Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Raushni Phaili To Sab Ka Rang Kala Ho Gaya is written by Azad Gulati. Enjoy reading Raushni Phaili To Sab Ka Rang Kala Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Raushni Phaili To Sab Ka Rang Kala Ho Gaya by Azad Gulati in PDF.