Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bdb8175c648e281d3d4a12e817721662, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنے والے حادثوں کے خوف سے سہمے ہوئے - آزاد گلاٹی کی شاعری - Darsaal

آنے والے حادثوں کے خوف سے سہمے ہوئے

آنے والے حادثوں کے خوف سے سہمے ہوئے

لوگ پھرتے ہیں کہ جیسے خواب ہوں ٹوٹے ہوئے

صبح دیکھا تو نہ تھا کچھ پاس الجھن کے سوا

رات ہم بیٹھے رہے کس سوچ میں ڈوبے ہوئے

اپنے دکھ میں ڈوب کر وسعت ملی کیسی ہمیں

ہیں زمیں سے آسماں تک ہم ہی ہم پھیلے ہوئے

آج آئینے میں خود کو دیکھ کر یاد آ گیا

ایک مدت ہو گئی جس شخص کو دیکھے ہوئے

جسم کی دیوار گر جائے تو کچھ احساس ہو

اپنے اندر ہم پڑے ہیں کس قدر سمٹے ہوئے

کس سے پوچھیں رات بھر اپنے بھٹکنے کا سبب

سب یہاں ملتے ہیں جیسے نیند میں جاگے ہوئے

اس نگر کے جگمگاتے راستوں پر گھوم کر

ہم چلے آئے غموں کی دھول میں لپٹے ہوئے

جن کو اے آزادؔ بخشی تھی مہک ہم نے کبھی

اب وہی رستے ہمارے واسطے کانٹے ہوئے

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aane Wale Hadson Ke KHauf Se Sahme Hue In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Aane Wale Hadson Ke KHauf Se Sahme Hue is written by Azad Gulati. Enjoy reading Aane Wale Hadson Ke KHauf Se Sahme Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Aane Wale Hadson Ke KHauf Se Sahme Hue by Azad Gulati in PDF.