حق بنا باطل بنا ناقص بنا کامل بنا

حق بنا باطل بنا ناقص بنا کامل بنا

جو بنانا ہو بنا لیکن کسی قابل بنا

شوق کے لائق بنا ارمان کے قابل بنا

اہل دل بننے کی حسرت ہے تو دل کو دل بنا

عقدہ تو بے شک کھلا لیکن بہ صد دقت کھلا

کام تو بے شک بنا لیکن بہ صد مشکل بنا

جب ابھارا ہے تو اپنے قرب کی حد تک ابھار

جب بنایا ہے تو اپنے لطف کے قابل بنا

سب جہانوں سے جدا اپنا جہاں تخلیق کر

سب مکانوں سے جدا اپنا مکان دل بنا

پھر نئے سر سے جنون قیس کی بنیاد رکھ

پھر نئی لیلیٰ بنا ناقہ بنا محمل بنا

یہ تو سمجھے آج آزادؔ ایک کامل فرد ہے

یہ نہ سمجھے ایک ناقص کس طرح کامل بنا

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haq Bana Baatil Bana Naqis Bana Kaamil Bana In Urdu By Famous Poet Azad Ansari. Haq Bana Baatil Bana Naqis Bana Kaamil Bana is written by Azad Ansari. Enjoy reading Haq Bana Baatil Bana Naqis Bana Kaamil Bana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Ansari. Free Dowlonad Haq Bana Baatil Bana Naqis Bana Kaamil Bana by Azad Ansari in PDF.