Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c53fce2f1735cb02d63bd1a0904332d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے - اورنگ زیب کی شاعری - Darsaal

خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے

خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے

سر پھرا ہوں میں نہیں ڈرتا کسی دیوار سے

منزلوں کو پل میں پیچھے چھوڑتا جاتا ہوں میں

راستے بھی خوف کھاتے ہیں مری رفتار سے

خامشی سے صورتیں مٹ جائیں گی منظر سے کیا

کچھ نہیں کہنا کسی کو آئنہ بردار سے

خشک آنکھوں سے میں تکتا ہوں کنارے کی طرف

مجھ کو سیرابی بلاتی ہے سمندر پار سے

کیا مرا گھر بھی نہیں حق میں کہ میں تنہا رہوں

اتنی وحشت ہو رہی ہے کیوں در و دیوار سے

آسمانوں پر پڑاؤ ڈالنا تو ہے مجھے

گفتگو ہوتی رہے گی ثابت و سیار سے

تم بھی اب کچھ اور سوچو اس محبت کے سوا

میں بھی اب اکتا گیا ہوں ایک ہی آزار سے

میں شریفوں سے شرافت میں بھی آگے ہی رہا

میں نے چالاکی بھی سیکھی پائے کے عیار سے

رات بھر اس شہر میں وہ سانحے ہوتے ہیں زیبؔ

دل دہل اٹھتا ہے میرا صبح کے اخبار سے

(1326) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHush Bahut Aate Hain Mujhko Raste Dushwar Se In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. KHush Bahut Aate Hain Mujhko Raste Dushwar Se is written by Aurangzeb. Enjoy reading KHush Bahut Aate Hain Mujhko Raste Dushwar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad KHush Bahut Aate Hain Mujhko Raste Dushwar Se by Aurangzeb in PDF.