Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d66cdfe4b9d3e52de9a7e3c27bfb3026, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیسا منظر گزرنے والا تھا - اورنگ زیب کی شاعری - Darsaal

کیسا منظر گزرنے والا تھا

کیسا منظر گزرنے والا تھا

آنکھ سے ڈر گزرنے والا تھا

وہ عجب رہ گزار تھی جس کا

مستحق ہر گزرنے والا تھا

وقت سے میں گزر رہا تھا مگر

وقت مجھ پر گزرنے والا تھا

ایک ہی دل ملا تھا اور دل بھی

کچھ نہ کچھ کر گزرنے والا تھا

اس نے بھیجے تھے اشک منظر میں

خشک سے تر گزرنے والا تھا

میرے رستے کو کر دیا ہموار

مجھ سے بہتر گزرنے والا تھا

جاں ہتھیلی پہ رکھ کے مقتل سے

ایک خود سر گزرنے والا تھا

میں نے زنجیر ریل میں کھینچی

جب مرا گھر گزرنے والا تھا

شکر ہے کام آ گئی حکمت

خیر سے شر گزرنے والا تھا

میں وہی کر نہیں سکا صد حیف

کام جو کر گزرنے والا تھا

میرے دل کی ہوا سے زیبؔ اس دن

مور کا پر گزرنے والا تھا

(1238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha is written by Aurangzeb. Enjoy reading Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha by Aurangzeb in PDF.