Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f26ff41a88f7a94e2744a68b03521eb4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا - اورنگ زیب کی شاعری - Darsaal

اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

میں نے مشکل وقت کو کچھ اور بھی مشکل کیا

ایک مایوسی ہی دل میں کب تلک رہتی مرے

میں نے مایوسی میں دل کا خوف بھی شامل کیا

نیند کی امداد جیسے ہی بہم پہنچی مجھے

آنکھ کے مقتل میں اپنے خواب کو داخل کیا

ورنہ تیرا چھوڑ جانا جان لے جاتا مری

کرب میں آنسو ملا کر درد کو زائل کیا

جیسے دنیا دیکھتی ہے ویسے کب تک دیکھتے

دیدۂ بینا سے دیکھیں خود کو اس قابل کیا

ایک چہرہ اور دو آنکھیں لے گئے بازار میں

گروی رکھ کے ان کو پھر اک آئنہ حاصل کیا

ورنہ وہ کب بات سنتا تھا کسی کی بزم میں

میں نے اپنے شعر سے اس شخص کو قائل کیا

بے نیازی سے گزارے عمر کے بتیس سال

کھو دیا کب جانے تجھ کو کب تجھے حاصل کیا

رات دن الٹا لٹک کر ذات کے کنویں میں زیبؔ

سوچ کی ناپختگی کو مشق سے کامل کیا

(1213) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya is written by Aurangzeb. Enjoy reading Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya by Aurangzeb in PDF.