Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5114349b3996fee5f53e0f0a8481b92a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے - اورنگ زیب کی شاعری - Darsaal

آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے

آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے

وہ قدم اٹھے ہیں جن کو آسماں قالین ہے

ماں نے پڑھ کر پھونک دی تھی مجھ پہ بچپن میں کبھی

میرے دل پر نقش اب تک سورۂ یٰسین ہے

اشک کے بوسے کی لذت کیا بتاؤں میں تمہیں

کیا بتاؤں میں تمہیں یہ کس قدر نمکین ہے

اس کو درویشی سمجھنے والوں پر حیران ہوں

ہاتھ میں کاسہ اٹھانا عشق میں توہین ہے

علم کی خواہش تمہیں منزل تلک لے جائے گی

جانے والے تو بنو اگلے قدم پر چین ہے

اور بھی یاروں سے کہنا وقت پہ سب آ ملیں

میرے گھر کے صحن میں اک خواب کی تدفین ہے

سوچنا اس باب میں بے کار جائے گا ترا

یہ محبت ہے میاں اس کا الگ آئین ہے

اس کے لب پر اک دعا ہے صرف میری موت کی

میرے لب پر کچھ نہیں کچھ بھی نہیں آمین ہے

اب محبت کی طرف میں لوٹنے والا نہیں

دل یہ تو نے ٹھیک سمجھا ایسا ہی کچھ سین ہے

اڑ رہا ہے زیبؔ کی تحریر کے آہنگ میں

یہ پرندہ حضرت اقبالؔ کا شاہین ہے

(1195) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Shab-e-mearaj Hogi Is Liye Tazin Hai In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Aaj Shab-e-mearaj Hogi Is Liye Tazin Hai is written by Aurangzeb. Enjoy reading Aaj Shab-e-mearaj Hogi Is Liye Tazin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Aaj Shab-e-mearaj Hogi Is Liye Tazin Hai by Aurangzeb in PDF.